Jump to content

سارے جہاں سے اچھا

آزاد انسائیکلوپیڈیا، وکیپیڈیا توں

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا، شاعر مشرق علامہ اقبال دی اک مشہور نظم اے۔۔

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا

ہم بلبليں ہيں اس کی، يہ گلستاں ہمارا


غربت ميں ہوں اگر ہم، رہتا ہے دل وطن ميں

سمجھو وہيں ہميں بھی، دل ہو جہاں ہمارا


پربت وہ سب سے اونچا، ہمسايہ آسماں کا

وہ سنتری ہمارا، وہ پاسباں ہمارا


گودی ميں کھيلتی ہيں اس کي ہزاروں ندياں

گلشن ہے جن کے دم سے رشک جناں ہمارا


اے آب رود گنگا، وہ دن ہيں ياد تجھ کو؟

اترا ترے کنارے جب کارواں ہمارا


مذہب نہيں سکھاتا آپس ميں بير رکھنا

ہندی ہيں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا


يونان و مصر و روما سب مٹ گئے جہاں سے

اب تک مگر ہے باقی نام و نشاں ہمارا


کچھ بات ہے کہ ہستی مٹتی نہيں ہماری

صديوں رہا ہے دشمن دور زماں ہمارا


اقبال! کوئی محرم اپنا نہيں جہاں ميں

معلوم کيا کسی کو درد نہاں ہمارا